اگر طلاقِ بائن پر تین چار سال گزر جائیں اور عورت نے اس دوران دوسرا نکاح نہ کیا ہو تو کیا اب دونوں دوبارہ آپس میں نکا ح کر سکتے ہیں؟
اگر ایک یا دو طلاقِ بائن دی تھیں تو طلاقِ بائن واقع ہوجانے کے بعد اگر دوبارہ نباہ کی کوئی صورت نکل آئے تو باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے،خواہ درمیان میں جتنا بھی عرصہ گزرجائے اور کسی دوسرے سے نکاح ہوا ہو یا نہیں۔ البتہ دوسری جگہ نکاح ہونے سے پہلے اگر باہمی رضامندی سے نکاح کرلیا تو اس کے بعد شوہر کو اتنی طلاق کا حق ہوگا جو تین کے عدد میں سے باقی ہوں۔
اور اگر پہلے ہی تین طلاقیں ہوچکی ہوں تو پھر حلالہ شرعیہ کے بغیر باہم نکاح جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200408
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن