بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صحابہ کی گستاخی کا حکم


سوال

اگر  ہمارے  سامنے کوئی شخص نعوذباللہ کسی صحابی رسول کی گستاخی کرے تو ہمیں اس کے ساتھ کیا برتاؤکرنا چاہیے؟

جواب

اگر کوئی شخص کسی  کے سامنے کسی صحابی کی گستاخی کرے تو  اولاً اسے حکمت سے سمجھائیں، اگر وہ پھر بھی باز نہیں آتا تو  اسے اپنی استطاعت کے مطابق منع کریں۔ اگر خود منع کرنے میں فساد کااندیشہ ہوتو قانونی وشرعی شہادت کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اس کی شکایت متعلقہ ادارے میں کردیں۔ اگر پہلے اس سے تعلق تھا تو  اس کے توبہ تائب ہونے تک سماجی بائیکاٹ رکھیں؛ تاکہ اس کی اصلاح میں ممد و معاون ہو۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200331

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں