کیا مجھے اپنے لیے ہر سال قربانی کرنی چاہیے؟
قربانی کے وجوب کا تعلق ہر سال عیدالاضحیٰ کے دنوں میں صاحبِ نصاب ہونے سے ہے۔ یعنی جو شخص بھی قربانی کے دنوں میں صاحبِ نصاب ہو(یعنی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کا مال یا سامان جو کہ حاجاتِ اصلیہ سے زائد موجود ہو) اس پر قربانی واجب ہوگی،اور اسے اپنی طرف سے ایک چھوٹاجانور یا بڑے جانور میں ایک حصہ قربانی کرنا لازم ہوگا۔ اور زندگی میں ایک مرتبہ قربانی ادا کردینے سے ہر سال کا وجوب ادا نہیں ہوگا، بلکہ جو شخص جس سال قربانی کے دنوں میں صاحبِ نصاب ہو اس پر اس سال کی قربانی واجب ہوگی۔
البتہ اگر کوئی شخص صاحبِ نصاب نہ ہو، لیکن اپنی رضاوخوشی سے ہر سال قربانی کرتاہو تو یہ بھی جائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200230
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن