بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شکار والا  پرندہ اگر  مار دیا جائے پھر اس کاذبح کیا جائے گا یا اسی طرح  کھالیا جائے گا؟


سوال

شکار والا  پرندہ اگر  مار دیا جائے پھر اسے ذبح کیا جائے گا یا اسی طرح  کھالیا جائے گا؟

جواب

شکار کیا ہوا پرندہ اگر ایسی حالت میں مل جائے کہ اس میں زندگی باقی ہو اور اس  کو ذبح کرنا ممکن ہو  تو ایسی حالت میں اس کا ذبح کرنا ضروری ہے، اگر ذبح نہ کیا تو اس کا کھانا حلال نہ ہو گا اور اگر ذبح کرنا ممکن نہ ہو تو بغیر ذبح کے اس کا کھانا حلال ہو گا بشرطیکہ دھاری دار آلے سے اس کا شکار کیا گیا ہو اور تیر وغیرہ پھینکتے ہوئے بسم اللہ پڑھی جائے۔

واضح رہے کہ بندوق کی گولی سے کیا ہوا شکار اگر ذبح سے پہلے مرجائے تو چوٹ سے مردار شمار ہوگا،  اضطراری ذبح کے تحت داخل ہوکر حلال نہیں ہوگا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 51):
"وقال أصحابنا - رحمهم الله -: لو جرحه السهم أو الكلب فأدركه لكن لم يأخذه حتى مات فإن كان في وقت لو أخذه يمكنه ذبحه فلم يأخذه حتى مات لم يؤكل؛ لأن الذبح صار مقدورًا عليه فخرج الجرح من أن يكون ذكاةً، وإن كان لايمكنه ذبحه أكل".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200617

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں