ایک بندے کے پہلی بیوی سے 3 بچے ہیں اور دوسری سے کوئی اولاد نہیں۔ اس بندے اور پہلی بیوی کی وفات ہو گئی۔ دوسری بیوی کے ترکہ سے کیا اس کے شوہر کے بچوں کو (جو پہلی سے ہیں) وراثت ملے گی؟
مذکورہ شخص کا ترکہ تقسیم ہوجانے کے بعد دوسری بیوی کے ترکہ سے پہلی بیوی کی اولاد کو میراث نہیں ملے گی۔
حاشية رد المختار على الدر المختار (6 / 758):
"وشروطه ثلاثة: موت مورث حقيقةً أو حكماً كمفقود أو تقديراً كجنين فيه غرة، ووجود وارثه عند موته حياً حقيقةً أو تقديراً كالحمل، والعلم بجهل إرثه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201393
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن