اگر کسی عورت کا شوہر مرگیا ہو تو یہ عورت (عدت میں) مدرسہ جاسکتی ہے یا نہیں ؟
جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے اس پر اپنے شوہر کے انتقال کے دن سے (قمری اعتبار سے) چار مہینے دس دن عدت گزارنا لازم ہے، اور اس دوران شدید ضرورت کے بغیر گھر سے نکلنا، زیب وزینت، بناؤسنگھار کرنا، خوش بو لگانا، اور نئے کپڑے وغیرہ پہننا جائز نہیں ہے، لہذا عدت کے دوران مذکورہ عورت کے لیے مدرسہ جانا جائز نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 536):
"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201987
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن