بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر، چار بیٹوں اور چار بیٹیوں میں ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ


سوال

ایک عورت جوانی میں بیوہ ہوئی، دوسری شادی سے 9 بچے ہیں، پانچ بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں، اب عورت کا انتقال ہو گیا ہے اور اس کو پہلے شوہر کی وراثت میں سے حصہ ملا ہے، پانچ بیٹوں میں سے ایک کا انتقال پہلے ہو چکا ہے جو کہ کنوارا تھا۔

عورت کے ورثاء یہ ہیں: شوہر، چار بیٹے، چار بیٹیاں۔

میراث  کی تقسیم کا طریقہ بتا دیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ اولاً ان کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کو ادا کیا جائے پھر اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی سے نافذ کیا جائے، اس کے بعد کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو  48 حصوں میں تقسیم کر کے 12 حصے شوہر کو، 6 حصے ہر ایک بیٹے کو اور 3 حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے 25 فیصد شوہر کو، 12 اعشاریہ 5 فیصد ہر ایک بیٹے کو اور 6 اعشاریہ 25 فیصد ہر ایک بیٹی کو  ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں