میں آذربائی جان میں ریسٹورنٹ کھولنا چاہتا ہوں، لیکن وہاں لوگ کھانے کے ساتھ شراب لازمی پیتے ہیں، اگر میں ریسٹورنٹ لوں، وہاں اور شراب کے لیے الگ سے سٹاف ہو، وہ جو کمائی کرے ان کی ہو، میرا شراب سے کوئی لینا دینا نہ ہو، میں صرف اپنا کھانا بیچوں، اس کے پیسے لوں ۔تو کیا میری کمائی حرام ہے یا حلال؟
ذکر کردہ صورت میں اگرچہ آپ براہِ راست شراب کی خرید وفروخت کے معاملے میں شریک نہیں ہوں گے اور آپ کی آمدن میں شراب سے حاصل شدہ کمائی شامل نہیں ہوگی، البتہ اس ہوٹل کے کھولنے کی وجہ سے شراب کی خرید وفروخت کا ذریعہ بنیں گے جو کہ گناہ پر ایک قسم کا تعاون ہے، اور مسلمان کے لیے گناہ پر معاونت جائز نہیں۔قرآنِ مجید میں ہے:
{ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان} [المائدة :2] ترجمہ: اور گناہ اور سرکشی میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200891
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن