بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سینگ اور ٹانگ ٹوٹے جانور کی قربانی کا حکم


سوال

1۔  اگر جانور کا سینگ ٹوٹ جائے اور یہ ٹوٹنا اوپر کے حصے سے ہو یا درمیان سے ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہو گی؟

2۔  اگر ٹانگ ٹوٹ جائے اور اس کا لنگڑا پن ظاہر نہ ہوتا ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہو گی؟

جواب

1-- ہر اس جانور کی قربانی جائز ہے جس کے سینگ جڑ سے نہ ٹوٹے ہوں،   نیز وہ جانور جن کے سینگ تراشے گئے ہوں جڑ سے نکالے نہ گئے ہوں یا از خود درمیان سے ٹوٹ گئے ہوں ان کی قربانی بھی شرعاً جائز ہے۔ 

2--کسی جانور کی ٹانگ ٹوٹ جائے اور جانور چلتے وقت وہ ٹانگ زمین پر بالکل نہ رکھے، بلکہ تین ٹانگوں کے سہارے چلے اور ٹوٹی ہوئی ٹانگ زمین سے اٹھا کر چلے تو یہ قربانی میں عیب ہے، اس کی موجودگی میں قربانی درست نہیں ہوگی۔

لیکن اگر چوٹ کی نوعیت ایسی ہو کہ جانور   چلتے ہوئے اس ٹانگ سہارا لے تو اس جانور کی قربانی درست ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201079

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں