ہمارے یہاں ایک لاٹری ہے، جس میں مسلم اور غیر مسلم سب پیسے ڈالتے ہیں، پھر مہینے میں ایک بار قرعہ اندازی ہوتی ہے، جس میں جس کا نام نکلا اس کو دے دیتے ہیں اور جو پرائز ہے وہ مقرر ہے جیسے کہ اس مہینے کو 12 لاکھ ملے گا جس کا نام نکلا چاہے ،قرعہ اندازی کرنے والوں کے پاس پیسے جتنے بھی جمع ہو گیا ہو، ان کو دینا بس 12 ہی لاکھ ہے، کیا ان پیسوں سے وہ اپنی حلال ضروریات پوری کر سکتا ہے؟
اگر ہر شخص 12 لاکھ روپے جمع کروائے اور اسے 12 لاکھ پیشگی یا بعد میں ملیں تو مذکورہ قرعہ اندازی جائز ہے، (گویا یہ بی سی کی ہی صورت ہوگی) لیکن اگر کوئی شخص 12 لاکھ سے کم یا زیادہ جمع کروائے اور اسے 12 لاکھ ملیں تو یہ معاملہ سود ہے، لہذا اس سے اجتناب کیا جائے۔ فقط وا للہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200091
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن