یہاں سعودی عرب میں جمعہ کے دن پہلی اذان ظہر کا وقت داخل ہونے سے ٹھیک آدھ گھنٹے پہلے ہوتی ہے، کچھ لوگ سنت پڑھتے ہیں اور کچھ نہیں, نہیں پڑھنے والوں کا کہنا ہے کہ ظہر کا ٹائم ہی نہیں، بلکہ زوال کا ٹائم ہے تو نماز کیسے پڑھیں, ٹھیک ٹائم پر دوسری اذان ہوتی ہے، اور خطبہ شروع ہو تا ہے، اب کچھ لوگ خطبہ کے دوران نماز شروع کرتے ہیں، ہم لوگ جماعت کے بعد پہلے والی سنتیں بھی پڑھ لیتے ہیں۔ برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں کہ ہم حنفی لوگ کون سا طریقہ اپنائیں؟
اگر وقت داخل ہونے کے بعد خطبہ سے پہلے اتنا وقت نہ ملتا ہو جس میں چار سنتیں پڑھی جا سکیں تو جمعہ کی چار سنتیں جو فرض سے پہلے پڑھی جاتی ہیں وہ فرض کے بعد ادا کر لی جائیں۔ فرض کے بعد بہتر ہے کہ پہلے بعد والی سنتیں ادا کریں، پھر پہلے والی سنتیں۔
"شرط في أدائها الخ دخول لوقت واعتقاد دخوله".(درمختار)
"لوقت أي وقت المکتوبة واعتقاد دخوله أو ما یقوم مقام الاعتقاد من غلبة الظن، فلو شرع شاکاً فیه لاتجزیه". (رد المحتار، باب شروط الصلاة، ج۱ ص ۴۲۱۔ط: س)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200761
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن