بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ سہو کرنا بھول گیا اور وقت نکلنے کے بعد یاد آیا تو کیا حکم ہے ؟


سوال

‌ظہر کی نماز میں سجدہ سہو کرنا تھا، بھول ہو گئی، حتی کہ عصر کے بعد یاد آیا تو  ایسی صورت میں کیا کروں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ظہر کی نماز کے وقت  کے اندر اندر نماز کا  اعادہ کرنا واجب تھا،  اب وقت گزرنے کے بعد اعادہ کرنے (نماز لوٹانے) کی تاکید کم ہے، البتہ اعادہ کرلینا بہتر ہے۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 247):
"وإعادتها بتركه عمداً" أي ما دام الوقت باقياً وكذا في السهو إن لم يسجد له وإن لم يعدها حتى خرج الوقت تسقط مع النقصان وكراهة التحريم ويكون فاسقاً آثماً، وكذا الحكم في كل صلاة أديت مع كراهة التحريم، والمختار أن المعادة لترك واجب نفل جابر، والفرض سقط بالأولى؛ لأن الفرض لايتكرر كما في الدر وغيره، ويندب إعادتها لترك السنة". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200909

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں