بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سال کے درمیان میں آنے والے مال کی زکاۃ کی ادائیگی کا طریقہ


سوال

دکان میں موجودہ سامان میں سے کچھ پر سال گزرا ہے اور کچھ مہنگے سامان پر سال نہیں گزرا ہے تو زکاۃ کیسے ادا ہوگی؟

جواب

اگر کوئی شخص صاحبِ نصاب ہو اور درمیانِ سال میں اس کے پاس مزید قابلِ زکاۃ مال آ جائے تو سال کے درمیان میں آئے ہوئے مال کے لیے الگ سال کا مکمل ہونا ضروری نہیں ہے، بلکہ  جس مال پر سال گزر کر زکاۃ کا سال مکمل ہوچکا ہے، اسی کے ساتھ  سال کے درمیان میں آنے والے مال کی زکاۃ  کا بھی  حساب کیا جائے گا۔

اور اگر پہلے سے نصاب مکمل نہیں تھا، بلکہ بعد میں آنے والے مال سے ہی نصاب مکمل ہوا ہو تو جب  نصاب  مکمل ہوا  اس وقت سے زکاۃ  کا سال شروع ہو گا اور اس کے حساب سے زکاۃ  کی ادائیگی کی جائے گی۔   فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201793

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں