داماد کا اپنے ساس اور سسر سے منہ موڑنا اور تعلقات رکھنے سے اجتناب برتنےوالے کو آللہ تعالی کس نظر سےدیکھتے ہیں؟
اللہ تعالیٰ نے نسبی رشتے کی طرح سسرالی رشتے کو بھی اپنی نعمت شمار فرمایا ہے، نکاح کی برکت سے اللہ رب العزت نے لڑکا اور لڑکی کو ساس سسر کی شکل میں ماں باپ عطا کیے ہیں، گو کہ بعض حقوق میں حقیقی والدین اور ساس سسر کے حقوق میں فرق ہے، تاہم شریعتِ مطہرہ نے ان کے ساتھ اخلاقی اعتبار سے حسنِ سلوک کا پابند کیا ہے، نیز مسلمان معاشرے کو آپس میں محبت و الفت کے ساتھ رہنے کا حکم دیا ہے، اور بلا وجہ شرعی قطعِ تعلق سے نا صرف منع کیا ہے، بلکہ اس پر سخت وعیدات سنائی ہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں داماد کے لیے اپنے ساس سسر سے بلا وجہ شرعی قطع تعلق کرنا یا ان سے منہ موڑنے کا رویہ رکھنا شرعاً جائز نہیں ہے، داماد کو چاہیے کہ ساس سسر سے تعلق بحال کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200418
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن