کیا زکاۃ سال میں ایک دفعہ ہی دی جا سکتی ہے یا زکاۃ کی رقم بارہ مہینوں پہ تقسیم کر کے ہر ماہ بھی دی جا سکتی ہے؟
سال پورا ہونے کے بعد جس قدر جلد ہو زکاۃ ادا کردی جائے (خواہ یک مشت ادا کی جائے یا قسطوں میں، بہرصورت جس قدر جلدی ہوسکے زکاۃ کا فریضہ ادا کیا جائے) ، البتہ سہولت کےلیے اگر سال پورا ہونے سے پہلے پہلے ہر ماہ تھوڑی تھوڑی زکاۃ ادا کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن