زکاۃ کب اور کس حساب سے فرض ہوتی ہے؟
جو مسلمان عاقل، بالغ اور صاحبِ نصاب ہو اس پر زکاۃ کی ادائیگی فرض ہے، صاحبِ نصاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر نقد رقم یا مالِ تجارت ہو یا ان چاروں چیزوں کی یا ان میں سے بعض کی تھوڑی تھوڑی مقدار ہو اور سب کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے اور اس پر سال گزرجائے اور سال پورا ہونے پر نصاب یا اس سے زیادہ موجود ہو تو اس کی کل مالیت کا ڈھائی فیصد زکاۃ میں ادا کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201344
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن