بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کا نصاب اور وجوب کا وقت


سوال

زکاۃ کب اور کس حساب سے فرض ہوتی ہے؟

جواب

جو مسلمان عاقل، بالغ اور صاحبِ  نصاب ہو اس پر زکاۃ  کی ادائیگی فرض ہے، صاحبِ  نصاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر نقد رقم یا مالِ  تجارت ہو  یا ان چاروں چیزوں کی یا ان میں سے بعض کی تھوڑی تھوڑی مقدار ہو  اور سب کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے اور اس پر سال گزرجائے اور سال پورا ہونے پر نصاب یا اس سے زیادہ موجود ہو تو اس  کی کل مالیت کا ڈھائی فیصد زکاۃ  میں ادا کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں