بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ریکارڈ شدہ اذان بے وقت سننا


سوال

بعض اوقات دِل کرتا ہے کہ انسان اذان کی ریکارڈنگ  سنے تو کیااذان کی ریکارڈنگ سننا جائز ہے؟ سوال پوچھنے  کی وجہ یہ ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ بے وقت اذان نہیں سننی  چاہیے۔یعنی جب نماز کا وقت ہو تب ہی اذان پڑھنی یا سننی چاہیے. براہِ مہربانی اس معاملے میں میری راہ نمائی فرمائیے۔

جواب

  بے وقت اذان کہنا از روئے شرع درست نہیں، تاہم ریکارڈ شدہ اذان سننے میں کوئی حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200653

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں