1 .ایک شخص نے کسی کو ایک رکشہ لے کر دیا اور کہا کہ روز کے 300 مجھے دو, باقی سب تمہارے, پٹرول بھی اسی کے ذمہ, بس روز کے 300 دینے ہوں گے،کیا یہ جائز ہے؟
2 ۔ایک بھینس کسی کو لے کر دی اور کہا کہ 7000 ماہانہ اور روز کا ایک کلو دودھ مجھے دینا، باقی سب آپ بیچو وہ آپ کا، کیا یہ جائز ہے؟
۱۔رکشا کا مالک اگر کسی کو اپنا رکشا کرائے پر دے اور اس سے یہ طے کر لے کہ میں آپ سے یومیہ کرایہ تین سو روپے ( مثلاً ) وصول کروں گا، (خواہ آپ 300 سے کم کمائیں یا زیادہ، ) آپ جتنا کماؤ وہ آپ کا معاملہ ہے، مجھے اس سے کوئی سرو کار نہیں ہے، تو یہ اجارہ کا معاملہ ہے اور یہ عقد شرعاً جائز ہے۔ لیکن اس طرح معاملہ جائز نہیں ہےکہ جو کماؤگے اس میں سے تین سو روپے میرے ہوں گے۔
۲۔یہ صورت جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201733
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن