روزے میں بلغم کا کیا حکم ہے؟
روزے کی حالت میں بلغم کو اندر سے باہر نکال کر تھوک دینے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا خواہ عمداً ہو۔ ہاں! اگر بلغم پیٹ سے منہ میں آکر رک جائے اور مقدار بھی زیادہ ہو اور اس کو قصداً نگل لیا جائے تو امام ابویوسف رحمہ اللہ کے نزدیک روزہ فاسد ہوجائے گااور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک فاسد نہیں ہوگا ؛ اس لیے احتیاط ضروری ہے، اور اگر بلغم کی مقدار کم ہو تو بالاتفاق روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200819
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن