بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے دار کا منہ میں نسوار رکھنا / نسوار منہ میں رکھ کر تلاوت کرنا


سوال

 نسوار منہ میں رکھتے ہوۓ روزہ رکھنا اور تلاوت کرنا کیسا ہے? مدلل شرعی جواب چاہیے!

جواب

1- روزے کے دوران نسوار کے استعمال سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اگر ٹشو  میں رکھ کر نسوار منہ میں رکھی اور اس کا ذائقہ حلق میں پہنچا تو اس سے بھی روزہ ٹوٹ جائے گا، اس لیے کہ نسوار کا منہ میں رکھنا عملاً کھانے کے حکم میں ہے، کیوں کہ روزہ توڑنے والی چیزوں میں سے ایک غذا ہے جو  اصلاحِ بدن کا سبب بنتی ہو، اور دوسری وہ کھانے کی چیز ہے جو روزہ دار کے لیے نفع ،تسکین اور لذت کا باعث بنتی ہو اور طبیعت کا میلان اس کی طرف پایا جاتا ہو، نسوار کے بالفرض ذرات اگر اندر نہ بھی جائیں تو اس کا مروج طریقے پر استعمال چوں کہ باعثِ تسکین ہے اور روزہ دار کی طبیعت کا میلان بھی اس کی طرف پایا جاتا ہے،  اس لیے یہ مفسدِ صوم ہے۔ فتاوی شامی (رد المحتار) (2/ 395):

"وبه علم حكم شرب الدخان، ونظمه الشرنبلالي في شرحه على الوهبانية بقوله:

ويمنع من بيع الدخان وشربه ... وشاربه في الصوم لا شك يفطر.

ويلزمه التكفير لو ظن نافعاً ... كذا دافعاً شهوات بطن فقرروا".

وفیه أیضاً(2/ 415):

"(إلا إذا مضغ بحيث تلاشت في فمه) إلا أن يجد الطعم في حلقه، كما مر واستحسنه الكمال قائلاً: وهو الأصل في كل قليل مضغه".

2- نسوار منہ میں رکھ کر تلاوتِ  قرآنِ  مجید کرنا نہایت بے ادبی ہے، جس سے اجتناب کرنا چاہیے، کیوں کہ کوئی کھانے پینے کی چیز منہ میں رکھ کر تلاوت کرنا ہی قرآنِ مجید کے ادب کے خلاف ہے، مزید یہ کہ نسوار میں بدبو بھی ہے، اور کلام اللہ کی تلاوت کے وقت منہ میں بدبو دار چیز رکھنا فرشتوں کی دوری اور اللہ تعالیٰ کی ناپسندیدگی کا ذریعہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201934

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں