بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں انجکشن یا خون کی بوتل لگانا اور روزہ توڑنے والی چیزیں


سوال

بعض لوگ کہتے ہیں کہ  رمضان میں انجکشن لگانا، خون کی بوتل لگانا وغیرہ سے روزہ ٹوٹتا ہے، تو کیا یہ صحیح ہے؟ یا نہیں، دوسری بات یہ کہ اگر روزہ ٹوٹنے والے چیزوں کا ذکر کریں تو بہت مہربانی ہوگی؟

جواب

1۔روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، خواہ رگ میں لگوایا جائے یا گوشت میں، اسی طرح ضرورت پر خون کی بوتل بھی لگانا جائز ہے؛   کیوں کہ انجکشن کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے وہ اصلی راستوں (Opening)سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن  میں  جاتی ہے، جب کہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے کے بدن کے اصلی راستوں سے کوئی چیز معدے یا دماغ تک پہنچے اور انجکشن یا خون چڑھانے میں ایسا نہیں ہوتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں انجکشن لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔

2۔ روزہ یاد ہونے کی حالت میں ہر وہ چیز جو معتاد راستوں (منہ ، ناک ، کان وغیرہ) سے  انسان کے بدن  میں داخل ہوجائے، اور جماع یا ہر وہ فعل جس میں جماع کا معنی پایا جائے روزے کی حالت میں صادر ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔

اس کی تفصیل کے لیے مفتی انعام الحق قاسمی صاحب مدظلہم کی کتاب ”روزہ کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا“ کا مطالعہ مفید رہے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں