بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رزق میں برکت کا وظیفہ


سوال

میں رکشہ ڈرائیور ہوں، ہمارے پیسوں میں برکت نہیں ہوتی ہے، اس لیے برکت نہیں ہوتی ہے کہ جتنا کماتے ہیں اتنے ہی خرچ ہوتے ہیں، بمشکل ہی کچھ بچت کرتے ہیں، ایسا کوئی وظیفہ بتائیں کہ میری روزی میں برکت پیدا ہو!

جواب

اللہ تعالی آفات اور مصائب سے بچالیں یہ بھی برکت ہی کی ایک صورت ہے، اس لیے اللہ تعالی کے شکر کا اہتمام کریں، نمازوں کی پابندی، استغفار کی کثرت اور تلاوت وذکر کا اہتمام کریں, والدین حیات ہیں تو ان کی خدمت اور اطاعت کرتے رہیے۔

ایک اور پہلو پر بھی غور کرلیجیے کہ سواری سے کرایہ طے کرتے وقت مناسب کرایہ طے کریں، ایندھن وغیرہ، یا دیگر اخراجات وغیرہ کے حوالے سے غلط بیانی سے مکمل اجتناب کریں، اور کوشش کریں کہ باہم رضامندی سے اتنا کرایہ طے کریں کہ سواری طیبِ خاطر سے آپ کو وہ کرایہ دے۔ جب آپ کی آمدن میں سواریوں کی طیبِ خاطر بھی ہوگی اور آپ کی طرف سے کسی قسم کی غلط بیانی نہیں ہوگی تو ان شاء اللہ اس آمدن میں مزید برکت ہوگی۔ ان سب باتوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ بقدرِ وسعت صدقہ کی عادت بنالیجیے، ان شاء اللہ مشکلات و مصائب بھی ٹلیں گے، اور برکت بھی نصیب ہوگی۔

نیز حضرت مولانا شاہ عبد الغنی پھولپوری رحمہ اللہ نے فرمایا کہ حضرت حاجی امداد اللہ رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ جو شخص صبح کو ستر مرتبہ پابندی سے یہ آیت پڑھا کرے وہ رزق کی تنگی سے محفوظ رہے گا اور فرمایا کہ بہت مجرب عمل ہے ،آیت یہ ہے:

 اللَّهُ لَطِيفٌ بِعِبَادِهِ يَرْزُقُ مَن يَشَاء وَهُوَ الْقَوِيُّ العَزِيزُ( الشوری: ۱۹) (معارف القرآن:جلد ۷ صفحه ۶۸۷) فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144103200386

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں