بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

منہ میں پان،نسوار وغیرہ کے ہوتے ذکر واستغفار کرنا


سوال

1۔منہ میں پان، نسوار یا کسی اور قسم کا تمباکو موجود ہو اور درود شریف، استغفار یا کوئی اور ذکر کرنا درست ہے یا نہیں؟

2۔اگر منہ میں پان یا نسوار وغیرہ ہو اور دل ہی دل میں ذکر کیا جائے تو اس کے بارے میں راہ نمائی فرما دیں؟

جواب

1۔ذکرِ الٰہیکے آداب میں سے ایک ادب یہ بھی ہے کہ انسان کا منہ بدبو وغیرہ سے پاک صاف ہو، لہذا ادب کا تقاضہ یہی ہے کہ ذکرِ الہٰی ،درود واستغفارکے وقت منہ میں کوئی ایسی چیز موجود نہ ہوجس سے بو اٹھتی ہو۔منہ پاک صاف کرکے پھر ذکر ، واستغفار کرنا چاہیے۔الاذکار النوویۃ میں ہے :

"فصل : وينبغي أن يكون الموضع الذي يذكر فيه خالياً نظيفاً، فإنه أعظم في احترام الذكر المذكور، ولهذا مدح الذكر في المساجد والمواضع الشريفة. وجاء عن الإمام الجليل أبي ميسرة رضي الله عنه قال : (لايذكر الله تعالى إلا في مكان طيب) وينبغي أيضاً أن يكون فمه نظيفاً، فإن كان فيه تغير أزاله بالسواك، وإن كان فيه نجاسة أزالها بالغسل بالماء، فلو ذكر ولم يغسلها فهو مكروه ولايحرم ، ولو قرأ القرآن وفمه نجس كره، وفي تحريمه وجهان لأصحابنا : أصحهما لايحرم." (1/12)

شرح حصن المسلم میں ہے :

"ومن آدابه: أن يكون فمه نظيفاً، فإن كان فيه تغيّر أزاله بالسواك، وبالغسل بالماء". (1/30)

2۔دل ہی دل میں ذکر کیاجاسکتاہے۔المجموع شرح المہذب میں ہے :

"(الثالثة) يجوز للجنب والحائض النظر في المصحف وقراءته بالقلب دون حركة اللسان وهذا لا خلاف فيه". (2/163)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201055

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں