دکان کی زکاۃ سامان کی مالیت پر ہے یا منافع پر?
سامانِ تجارت کی قیمتِ فروخت پر زکاۃ واجب ہوتی ہے، لہٰذا جب زکاۃ کا سال مکمل ہو اس وقت دیکھ لیا جائے کہ دکان میں جتنا سامانِ تجارت موجود ہے، اس کی موجودہ بازاری قیمت اور ضرورت سے زائد جتنی رقم یا زیور ملکیت میں موجود ہو اس کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت تک پہنچ جائے تو اس پر زکاۃ واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201046
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن