چار بھائیوں کو وراثت میں دوکان ملی،ایک بھائی نے رقم لگا کر تین بھائیوں کا حصہ خرید لیا، اب وہ دوکان ٹوٹ گئی کسی وجہ سے، کیا اب وہ تین بھائی اس ایک بھائی کو کچھ دیں گے شرعی حیثیت سے یا نہیں؟
اگر واقعۃً وہ تین بھائیوں سے ان کا حصہ خرید چکا ہے، تو اب دکان میں جو نقصان ہوا ہے وہ خریدنے والے بھائی کا ہے ۔باقی بھائی نقصان کے ذمہ دار نہیں۔
’’وأشار بقوله: للمشتري أن یبیع ... الخ إلی أن بیعه جائز، لکن لایلزم من جواز البیع نفاذه ولزومه؛ فإنهما موقوفان علی نقد الثمن أو رضي البائع وإلا فللبائع إبطال بیع المشتري‘‘. (شرح المجلة لخالد الاتاشي ص١٧٣)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200209
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن