ہمارے شہر میں یہ عام ہے کہ ٹھیلے والا جس دکان کے آگے کھڑا ہوگا ،دکاندار اس سے ہردن کا کرایہ لیتا ہے ۔ وہ جگہ تو سرکاری ہے، گزرنے کی جگہ ہے۔ فری میں کھڑے ہونے نہیں دیں گے ،اس لیے کہ دکان کے آگے جگہ کھلی ہو تو بہتر ہے تا کہ گاہکوں کو اچھی طرح دکان نظر آئے۔ دکان کے آگے کھڑا ہونے کی وجہ سے دکان دار کے لیے ٹھیلے والے سے کرایہ لینا جائز ہے کہ نہیں؟
دکانوں کے آگے سرکاری جگہ جو دوکانوں کی سرکاری حدود میں نہیں آتی وہاں اگر کوئی ٹھیلہ لگاتا ہے تو دوکان دار اس سے کچھ وصول نہیں کرسکتا۔البتہ اگروہ جگہ عام گزرگاہ ہے اور وہاں ٹھیلہ لگانے سے لوگوں کی آمدورفت میں خلل واقع ہوتا ہے تووہاں ٹھیلہ لگانا ناجائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143802200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن