بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو عورتوں اور ایک مرد کی موجودگی میں نکاح کا حکم


سوال

میرے ایک جاننے والے ہیں، انہوں نے مذاق ہی مذاق میں 2 خواتین اور ایک مرد کو گواہ بنا کر ایک عورت سے اپنا نکاح پڑھایا۔ ان کے اس نکاح کی کیا شرعی حیثیت ہے؟کیوں کہ جہاں تک میرا علم ہے، نکاح اور طلاق مذاق میں بھی واقع ہو جاتی ہے، لیکن اس نکاح میں 2 خواتین کو گواہ بنایا گیا ہے۔ تو کیا ان کا نکاح واقع ہو گیا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر  مذکورہ خاتون کسی کے نکاح میں نہیں ہے اور واقعۃً مذکورہ مرد و خاتون نے دو خواتین اور ایک مرد کو  گواہ بناکر نکاح کے لیے ایجاب و قبول کرلیا تھا تو ان کے اس عمل سے شرعاً  نکاح منعقد ہوچکا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200713

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں