دو طلاقِ رجعی کے بعد تجدیدِ نکاح ضروری ہے یا نہیں؟
دو طلاقِ رجعی کے بعد دورانِ عدت رجوع کرنے کی صورت میں تجدیدِ نکاح کی ضرورت نہیں ہوتی، قولاً یا عملاً رجوع کافی ہوتاہے، البتہ قولاً رجوع کرنا بہتر ہے، یعنی صرف زبان سے کہہ دے کہ میں نے رجوع کیا تو وہ اس کی بیوی سمجھی جائے گی، البتہ رجوع پر گواہ بنادینا بہترہے۔
اور عدت کے بعد باہمی رضامندی سےدوبارہ نکاح کرنا ضروری ہے۔
بہردوصورت آئندہ صرف ایک طلاق کا اختیار باقی رہے گا۔ فقط واللّٰہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200921
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن