بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دو طلاق رجعی کے بعد کیا رجوع کرسکتے ہیں؟


سوال

ایک شخص نے اپنی بیوی کو ایک طلاق رجعی دی تھی، پھر ایک ماہ کے اندر اندر اس سے رجوع بھی کر لیا تھا، پھر کچھ ماہ کے بعد ایک اور طلاق رجعی دی ہے، اور بیوی عدت میں ہے ،ایک ماہ ہوا ہے، تو کیا شوہر دوبارہ رجوع کر سکتا ہے ؟ کیوں کہ دو طلاق ہو چکی ہیں?

جواب

واضح رہے کہ ایک یا دو طلاق رجعی دینے کی صورت میں دورانِ عدت شوہر کو اپنی بیوی سے رجوع کرنے کا شرعی حق حاصل ہوتا ہے، تاہم اگر طلاقِ بائن یا تین طلاق دی ہوں تو  شرعاً رجوع کا حق شوہر کو نہیں ہوتا، لہذا صورتِ مسئولہ میں  شوہر نے دوسری بار بھی اگر واقعۃً  ایک طلاقِ رجعی ہی دی تھی تو وہ دورانِ عدت رجوع کرسکتا ہے، جیسا کہ فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإذا طلق الرجل إمرأته تطليقةً رجعيةً او تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض، كذا في الهداية". (الباب السادس في الرجعة، ١/ ٤٧٠، ط: رشيدية) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200408

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں