بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیٹے سات بیٹیاں دو بیویاں تقسیمِ وراثت


سوال

دو بھائی  ہیں اور سات بہنیں ہیں اور دو مائیں ہیں ان کو کتنا حصہ ملےگا؟

جواب

مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد اگر شرعی ورثاء صرف بیان کردہ ہی ہیں تو  باقی کل ترکہ کو /176 حصوں میں تقسیم کرکے، ہر بیوہ کو 11 حصے ، مرحوم کی  ہر ایک بیٹی کو  14 حصے اور ہر بیٹے کو /28 حصے  ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200967

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں