بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیوہ اور بہن کا ترکہ میں حصہ


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوگیا اور اس نے ورثہ میں دو  بیوہ اور ایک بہن کو وارث چھوڑا ہے،  اس کے ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اولاد نہ ہونے کی صورت میں ترکہ کا چوتھا حصہ دونوں بیواؤں میں آدھا آدھا تقسیم ہوگا، اور کل ترکہ کا آدھا حصہ بہن کو ملے گا، باقی حصہ عصبہ کو ملے گا، عصبہ میں والد نہ ہونے کی صورت میں بھائی، بھائی نہ ہونے کی صورت میں  بھائی کے بیٹے، پھر چاچا، اور ان کے نہ ہونے کی صورت میں چاچا کے بیٹے وغیرہ  بنتے ہیں، اگر عصبات میں سے کوئی نہ ہو تو پھر باقی حصہ بہن کو ہی واپس مل جائے گا؛  لہذا ورثہ کی مکمل تفصیل بتاکر  حتمی جواب معلوم کیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں