کیا دوسری شادی کرنے کے لیے بیوی کی اجازت لینا یا اس کو آگاہ کرنا ضروری ہے؟
بیک وقت ایک سے زیادہ (چارتک) شادیوں کے لیے شرعاً اتنی بات ضروری ہے کہ شادی کرنے والا تمام بیویوں کے جسمانی ومالی حقوق ادا کرنے اور ان کے درمیان واجب حقوق میں برابری پر قدرت رکھتاہو۔ پہلی بیوی یا کسی سے اجازت لینا یا اسے اطلاع دینا شرعاً ضروری نہیں ہے۔تاہم بہتر یہ ہے کہ پہلی بیوی کو رضامند کرکے دوسری شادی کریں؛ تاکہ آئندہ کی زندگی میں سکون اور اطمینان ملے، اور دوسری شادی کامقصدپوری طرح حاصل ہو۔
﴿ فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَآءِ مَثْنٰی وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً﴾ [النساء: ۳]
ترجمہ: سو تم نکاح کرو ان عورتوں سے جو تمہیں پسند ہوں دو، دو، تین تین، اور چار چار، پھر اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ برابری نہیں کرسکوگے تو ایک ہی عورت پر اکتفا کرو۔ فقط وﷲ سبحانہ وتعالیٰ اعلم
فتوی نمبر : 144106200686
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن