بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دم بریدہ جانور کی قربانی کا حکم


سوال

قربانی کا جانور ہے بھینسا، اس کی دم آدھی سے تھوڑی کم کٹ گئی ہو تو کیا قربانی ہو جائے گی؟

اور میرا سوال نمبر143909200587 جو میں نے رمضان المبارک میں کیا تھا کا جواب آج تک موصول نہیں ہو سکا۔

جواب

اگر جانور کی دم ایک تہائی مقدار(یعنی تیسرے حصہ کے برابر)یااس سے زیادہ کٹی ہوئی ہو تو اس کی قربانی درست نہیں ہوگی،اور اگر تیسرے حصہ سے کم کٹی ہو تو قربانی درست ہوگی۔فقط واللہ اعلم 

نوٹ: آپ کے دوسرے سوال کا جواب دیا جاچکاہے۔


فتوی نمبر : 143909201978

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں