بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دستخط اور گواہوں کے نام لکھے بغیر دھمکی کی نیت سے تین طلاق لکھ کر بیوی کو بھیجنے کا حکم


سوال

اگر حلف نامہ پر ایک شخص اپنی بیوی کو تین دفعہ لکھ کر طلاق دے کر بھیجے، مگر اس پر کوئی دستخط اور گواہوں کے نام وغیرہ کحچھ بھی نہ ہوں تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟ نیز شوہر سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ میں نے صرف دھمکی دی ہے طلاق نہیں دی۔

جواب

طلاق کی دھمکی کی نیت سےتین دفعہ بیوی کو طلاق لکھ کر دینے سے بھی تین طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، چاہے دستخط اور گواہوں کے نام لکھے ہوں یا نہ لکھے ہوں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200437

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں