درود تنجینا میں ’’تنجینا‘‘ کس طرح پڑھا جائے گا؟ بعض نسخوں میں ’’تُنْجِیْنَا‘‘ ہے یعنی ن پر جزم ہے، اور ج پر زیر، جب کہ بعض میں ن پر زبر اور ج پر تشدید و زیر ہے ۔ کون سا پڑھا جائے؟
سوال میں ذکر کردہ دونوں تلفظ صحیح ہیں، پہلا تلفظ یعنی ت پر پیش، ن ساکن، ج کے نیچے زیر "تُنْجِيْنَا" بابِ افعال سے واحد مؤنث غائب فعل مضارع کا صیغہ ہے، اور دوسرا تلفظ بابِ تفعیل سے واحد مؤنث غائب فعلِ مضارع کا صیغہ ہے، جس کا تلفظ: ت پر پیش، ن پر زبر، ج مشدد کے نیچے زیر "تُنَجِّيْنَا" ہے۔
أَنجَى : (معجم الرائد) :
"أنجى - إنجاء - (فعل)
1- أنجاه من الأمر : خلصه منه.
نَجَّى :
(معجم الغني):
(فعل: رباعي متعد بحرف). نَجَّيْتُ، أُنَجِّي، نَجِّ، مصدر تَنْجِيَةٌ- نَجَّى الرَّجُلَ مِنَ الْهَلاَكِ : خَلَّصَهُ- نَجَّاهُ مِنَ الغَرَقِ فَعَادَتْ إِلَيْهِ الْحَيَاةُ".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200918
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن