بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو میں داڑھی کو دھونے کا حکم


سوال

کیا داڑھی اگر ایک مٹھی سے چھوٹی ہوتو وضو کے دوران داڑھی کو گیلا کرنا ضروری ہے؟

جواب

داڑھی ایک مشت سے کم ہو یا زیادہ بہر حال اس کے وہ بال جو چہرے کی حدود سے باہر (تھوڑی کے نیچے) لٹک رہے ہوں انہیں وضو میں دھونا فرض نہیں ہے، مسنون ہے۔ اور جو بال چہرے کی حدود میں ہوں ان کے متعلق حکم یہ ہے کہ اگر کسی شخص کی  داڑھی یا مونچھ  اس قدر گھنی ہو کہ اس کے نیچے کی کھال نظر نہ آئے، تو وضو میں اس پوشیدہ وچھپی کھال کا دھونا فرض نہیں ہے، لیکن چہرے کی حدود میں جو بال ہوں (یعنی تھوڑی کے نیچے تک) انہیں دھونا ضروری ہے۔  اور اگر  داڑھی یا مونچھ اس قدر گھنی نہیں ہے یعنی اس کے نیچے کی کھال نظر آتی ہے، تو اس کھال تک پانی پہنچانا فرض ہے۔

واضح رہے کہ ایک مشت سے کم داڑھی رکھنا جائز نہیں ہے، اس لیے کم از کم ایک مشت داڑھی رکھنے کا اہتمام کیا جائے۔

الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘

"لا غسل باطن العینین والأنف والفم وأصول شعر الحاجبین واللحیة والشارب". (الدر المختار)

وفي الشامیة: (قوله:وأصول شعر الحاجبین) یحمل هذا علی ما إذا کانا کثیفین أما إذا بدت البشرة فیجب، کما یأتي له قریباً عن البرهان، وکذا یقال في اللحیة والشارب". (۱/۲۱۱، أرکان الوضوء )

 فتح القدیر: وسنن الطهارة ․․․ تخلیل اللحیة ... الخ (فتح ص ۱۶، ۳۱، ج۱)

وقال في حاشیة الطحطاوي:

"والتخلیل تفریق الشعر من جهة الأسفل إلی فوق ویکون الکف إلی عنقه ․․․ أي حال وضع الماء ویجعل ظهر کفه إلی عنقه حال التخلیل"․ (حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح: ص ۷۰)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200368

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں