جہاں جمعہ کی نماز اداکی جاتی ہے، وہاں کی خواتین ظہر کی نماز کس وقت اداکریں؟
خواتین جمعہ کے دن ظہر کا وقت داخل ہونے کے بعد شہر میں جمعہ کی نماز سے پہلے بھی اور بعد میں بھی ظہر کی نماز ادا کرسکتی ہیں، البتہ ان کے لیے اول وقت میں نماز پڑھنا افضل ہے، باقی عوام میں جو یہ مشہور ہے کہ جب تک جمعہ کے دن جمعہ کی نماز مسجد میں ختم نہ ہوجائے عورتیں گھروں میں ظہر کی نماز نہ پڑھیں، یہ بات درست نہیں ہے،بلکہ خواتین ظہر کا وقت ہونے کے بعد جمعہ کی نماز سے پہلے بھی اپنے گھروں میں ظہر کی نماز پڑھ سکتی ہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 367):
’’ذكر شراح الهداية وغيرهم في باب التيمم: أن أداء الصلاة في أول الوقت أفضل، إلا إذا تضمن التأخير فضيلة لا تحصل بدونه، كتكثير الجماعة؛ ولهذا كان أولى للنساء أن يصلين في أول الوقت؛ لأنهن لا يخرجن إلى الجماعة، كذا في مبسوطي شمس الأئمة وفخر الإسلام.‘‘ اهـ.فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن