بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کا ایک مسئلہ


سوال

ایک لڑکی کو ہر مہینہ 5 دن بھورے رنگ کی رطوبت نظر آتی ہے، اس کے بعد 9 دن مزید کھل کر خون آتاہے، اس طرح سے اس کے ہر مہینے 12 ,13 دن گزرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ یہ لڑکی کن دنوں کو حیض شمار کرے گی؟ کیا شروع کے 5 دن رطوبت والے حیض ہوں گے یا آگے کے 9 دن جن میں کھل کر خون آتا ہے وہ حیض ہوں گے ?براہِ کرم تفصیل عنایت فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر  مذکورہ لڑکی کے بالغ ہونے کے بعد ہی سے یہ کیفیت ہے تو ایسی صورت میں جب سے اسے بھورے  رنگ کی رطوبت آنا شروع ہو تب سے دس دن ایامِ حیض شمار ہوں گے اور باقی استحاضہ (بیماری کے خون ) کے دن شمار ہوں گے۔

الفتاوى الهندية (1/ 39)
''فإن رأت بين طهرين تامين دماً لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معاً انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقياً كان الدم أو حكمياً، هذا إذا لم يجاوز العشرة، فإن جاوزها فمعروفتها حيض، وما رأت على  غيرها استحاضة، فلا تنتقل العادة، هكذا في محيط السرخسي''.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 286)
'' والحاصل: أن المبتدأة إذا استمر دمها فحيضها في كل شهر عشرة وطهرها عشرون، كما في عامة الكتب، بل نقل نوح أفندي الاتفاق عليه، خلافاً لما في الإمداد من أن طهرها خمسة عشر، والمعتادة ترد إلى عادتها في الطهر ما لم يكن ستة أشهر، فإنها ترد إلى ستة أشهر غير ساعة كالمتحيرة في حق العدة فقط، وهذا على قول الميداني الذي عليه الأكثر، كما قدمناه''. 

ملحوظہ: مذکورہ جواب اصولی طور پر دیا گیا ہے، مذکورہ لڑکی کی ماہواری کی عادت کی کیفیت جانے بغیر جواب نہیں دیا جاسکتا ، نیز عادت کے ایام میں پاکی کی عادت اور ماہواری دونوں کی عادت دیکھی جائے گی، اور اس طرح استحاضہ کا خون شروع میں بھی ہونا ممکن ہے اور آخر میں بھی، لہذا یہ تفصیل کسی  قریبی مستند  عالم یا مفتی کو بتاکر اس سے مسئلہ معلوم کرلیا جائے، یا دوبارہ تفصیلی سوال لکھ کر جواب معلوم کرلیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201284

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں