بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حالت جنابت میں کھانا پکانا اور نکال کر دینا


سوال

کیا میاں بیوی کے ملنے کے بعد غسل کیے بغیر ان دونوں میں سے کوئی بھی کھانا بنا سکتا ہے؟ اور ساتھ ہی اس بات کی بھی وضاحت کر دیں کہ پہلے سے پکا ہوا کھانا ایک دوسرے کو نکال کر دے سکتے ہیں؟کیا کچھ بھی کھانے یا پکانے سے پہلے غسل کرنا ضروری ہے؟

جواب

جنابت (غسل کے واجب ہونے ) کی حالت میں کھانا پکانا یا  نکال کر دینا جائز ہے، البتہ مستحب  یہ ہے کہ کھانے پینے  سے  پہلے وضو کرلے یا  ہاتھ دھونے  اور کلی کرنے کے بعد کھائے پیے۔ ہاتھ دھوئے بغیر اور کلی کیے بغیر جنبی کے لیے کھانا پینا مکروہِ تنزیہی ہے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (1 / 175):
"( لا ) قراءة ( قنوت ) ولاأكله وشربه بعد غسل يد وفم ولا معاودة أهله قبل اغتساله إلا إذا احتلم لم يأت أهله". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں