بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حلال جانور کا چمڑا پکا کر کھانے کا حکم


سوال

حلال جانور کا چمڑا پکا کر کھا نا کیسا ہے؟

جواب

حلال جانور جس کا گوشت کھانا جائز ہے، اس کا چمڑا کھانا بھی جائز ہے۔

الفتاوٰی البزازیة علی الفتاویٰ الهندیة، کتاب الاضحیة، (۶ ؍ ۲۹۴ ) رشیدیة:

’’وذکر بکر رحمه الله تعالیٰ أن الجلد کاللحم.‘‘

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 749):

’’(كره تحريماً)، وقيل: تنزيهاً، والأول أوجه، (من الشاة سبع: الحياء والخصية والغدة والمثانة والمرارة والدم المسفوح والذكر)؛ للأثر الوارد في كراهة ذلك‘‘.

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

’’جس جانور کا گوشت کھانا جائز ہے اس کا چمڑا بھی گوشت کے ساتھ کھا لیا جائے تو مضائقہ نہیں، درست ہے‘‘۔ (کتاب الاضحیہ، باب الذبائح، ج:۱۷ ؍ ۲۹۱، ۲۹۲ ط:مکتبۃ الفاروق ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں