حق پر ہوتے ہوئے بھی دشمن کے سامنے گھبرانے اوربے چینی سے کیسے بچا جائے؟
کثرت سے اللہ تعالیٰ کے ذکر اور تلاوتِ کلامِ پاک کی عادت بنالیجیے، اللہ کا ذکر دلوں کی طمانینت کا ذریعہ اور شیطانی حملوں سے حفاظت کے لیے محفوظ قلعہ ہے، خصوصاً ایسے کلمات سے ذکر کیجیے جن میں کلمہ ’’لا إله إلا الله‘‘ یا اس کا معنیٰ موجود ہو، مثلاً: آیۃ الکرسی، یا دعاءِ کرب پڑھنے کا اہتمام کیجیے، نبی کریم ﷺ کرب اور پریشانی کے وقت یہ دعا فرمایا کرتے تھے۔ دعاءِ کرب درج ذیل ہے:
’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبُّ الْأَرْضِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ‘‘.
نیز جب گھبراہٹ اور خوف ہو تو نماز پڑھ کر اللہ پاک کی طرف رجوع کیجیے، نبی کریم ﷺ کی عادتِ مبارکہ یہی تھی کہ جب بھی آپ کو کوئی غم یا پریشانی پیش آتی، آپ ﷺ نماز کی طرف متوجہ ہوجاتے تھے، لہٰذا آپ کو جب غم اور پریشانی لاحق ہو تو صلاۃ الحاجت پڑھ کر دعاءِ حاجت پڑھ لیجیے۔ صلاۃ الحاجت کے طریقے اور دعاءِ حاجت کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:
اسی طرح نیک صالح متبعِ سنت عالمِ دین یا بزرگ کی صحبت میں وقت گزارا کریں، اللہ تعالیٰ نے چاہا تو یہ کیفیت ختم ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200128
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن