بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت عکاشہ کو دی گئی ٹہنی


سوال

مجھے ایک بات کی تصدیق کرنی ہے وہ یہ کہ! جنگِ بدر کے دن حضرت عکاشہ بن محصن رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی تلوار ٹوٹ گئی تو حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو ایک درخت کی ٹہنی دے کر فرمایا کہ ’’تم اس سے جنگ کرو‘‘ وہ ٹہنی ان کے ہاتھ میں آتے ہی ایک نہایت نفیس اور بہترین تلوار بن گئی جس سے وہ عمر بھر تمام لڑائیوں میں جنگ کرتے رہے؛ یہاں تک کہ حضرت امیرالمؤمنین ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے  دورِ خلافت میں وہ شہادت سے سرفراز ہوگئے۔  کیایہ بات کسی حدیث سے ثابت ہے اور کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

یہ واقعہ کئی کتابوں میں مذکور ہے، ذیل میں ’’الخصائص الکبریٰ‘‘ کے حوالہ سے ذکر کیا جارہا ہے ، عبارت ملاحظہ فرمائیں:

"وأخرج الواقدي حدثني عمر بن عثمان الحجبي عن أبيه عن عمته قالت: كان عكاشة بن محصن قال: انقطع سيفي يوم بدر، فأعطاني رسول الله صلى الله عليه وسلم  عودًا، فإذا هو سيف أبيض طويل، وقاتلت به حتى هزم الله المشركين، فلم يزل عنده حتى هلك، أخرجه البيهقي وابن عساكر". (الخصائص الکبری، ما وقع في البدر من الآیات والمعجزات: ۱/۳۴۷،  ط: دارالکتب العلمیۃ بیروت)

یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے ہے، اس کا بیان کرنا درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200771

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں