بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت رمیثہ رضی اللہ عنہا کا ذکر حدیث میں


سوال

کیا رمیثہ رضی اللہ عنہا  کا ذکراحادیث میں ملتا ہے؟  بحوالہ کتاب جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب

امام ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب میں حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی منقبت میں ایک روایت نقل فرمائی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ معاذ کی وفات سے اللہ پاک کا عرش بھی ہل گیا۔

اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث حضرت رمیثہ رضی اللہ عنہا  سے بھی منقول ہے۔

سنن الترمذي (5/ 689):
"حدثنا عبد الرزاق أخبرنا ابن جريج أخبرني أبو الزبير أنه سمع جابر بن عبد الله يقول : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول -وجنازة سعد بن معاذ بين أيديهم-: اهتز له عرش الرحمن".  قال: وفي الباب عن أسيد بن حضير و أبي سعيد و رميثة. وهذا حديث حسن صحيح". 

نیز یہ روایت امام احمد بن حنبل نے اپنی کتاب ’’فضائل الصحابہ‘‘  میں بھی نقل فرمائی ہے۔

فضائل الصحابة لأحمد بن حنبل (2/ 825):
"عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ عَنْ جَدَّتِهِ رُمَيْثَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -وَلَوْ أَشَاءُ أَنْ أُقَبِّلَ الْخَاتَمَ الَّذِي بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِنْ قُرْبَى مِنْهُ لَفَعَلْتُ- يَقُولُ: «اهْتَزَّ لَهُ عَرْشُ الرَّحْمَنِ يُرِيدُ سَعْدَ بْنَ مُعَاذٍ يَوْمَ تُوُفِّيَ»". 

الإستيعاب في معرفة الأصحاب (2/ 96، بترقيم الشاملة آليا):
"رميثة بنت عمرو بن هاشم بن عبد المطلب بن عبد مناف. جدة عاصم ابن عمر بن قتادة وهي أم حكيم والد القعقاع بن حكيم روى عنها عاصم ابن عمر بن قتادة".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200915

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں