کسی نے حرام پیسے سےدکان کے لیے زمین خریدی ہے اور اس میں جو مال لگایا ہے وہ حلال پیسے کا ہے تو اس دکان سے تجارت کرنا کیسا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں حلال مال کے فروخت ہونے سے حاصل ہونے والا نفع حلال ہوگا، تاہم دوکان چوں کہ حرام کی ہے اس لیے اس کا استعمال ناجائز ہوگا، حرام مال بلاعوض حاصل ہوا ہو تو اصل مالک تک اتنی رقم پہنچائی جائے، مالک نہ ہو تو اس کے ورثہ کو اتنی رقم حوالہ کی جائے، اگر پوری کوشش کے باوجود مالک اور ورثہ نہ مل سکیں تو حرام رقم کے بقدر رقم، ثواب کی نیت کے بغیر مستحقِ زکات کو دے دے، تو دکان کا استعمال جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105201028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن