بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حج بدل کرنے والا کیا حج تمتع کر سکتا ہے؟


سوال

حجِ بدل کرنے والا حجِ تمتع کر سکتا ہے؟

جواب

حجِ بدل کرنے والے کے لیے اصل حکم تو یہ ہے کہ وہ حجِ افراد کرے، یعنی جس حج میں دمِ شکر ادا کرنا نہیں ہوتا، پس اگر حجِ افراد کرنے کی ہمت نہ ہو، تو حجِ بدل کرانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کرنے کی اجازت ہوگی، تاہم اگر حجِ بدل کرانے والے شخص نے حجِ تمتع کی اجازت نہیں دی تو حجِ بدل میں حجِ افراد  ہی کرنا ضروری ہوگا۔ اور اگر حجِ بدل کرنے والے نے آمر کی اجازت کے بغیر حجِ تمتع کرلیا تو دمِ شکر کا خرچہ وہ خود اٹھائے گا، آمر حجِ افراد سے زائد اخراجات دینے کا پابند نہیں ہوگا۔

نیز اگرکوئی  اپنے پیسوں سے کسی مرحوم کی طرف سے ایصالِ ثواب کے لیے حج کررہا ہو تو اس صورت میں  چوں کہ  یہ شرعاً حجِ بدل نہیں ہے؛ اس لیے وہ کسی بھی قسم کے حج کی نیت کر سکتا ہے اور  اس کا بہتر طریقہ کار یہ ہے  کہ حج مکمل کرنے کے بعد اس کا ثواب مرحوم کو بخش دیا جائے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201091

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں