بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حجامہ کی فضیلت اور طریقہ


سوال

1۔حجامہ کا کیاطریقہ ہے اور کیافضیلت ہے ؟

2۔سرچ میں ہم رومن اردو میں لکھتے ہیں تو نتیجہ نہیں آتا۔

جواب

''حجامہ'' یعنی پچھنے لگوانا ایک طریقہعلاج ہے جسے بعض اوقات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بطورِ علاج کے اختیارفرمایاتھا۔کئی احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ علاج ثابت ہے۔بخاری ومسلم کی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سب سے بہترین علاج قراردیاہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو بھی اس کی ترغیب دی ہے۔

چنانچہ مشکاۃ شریف کی روایت میں ہے :

'' حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شبِ معراج کے واقعات بتاتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ملائکہ کی جس جماعت کے پاس سے گزرے اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ حکم دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پچھنے لگوانے کا حکم دیں ۔" (ترمذی ، ابن ماجہ ) ''۔

ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قمری مہینے کی  21،19،17 تاریخوں کو پچھنےلگوانے کے لیے سب سے بہترقراردیاہے۔اِن توا ریخ میں خون کا جوش، اعتدال پر ہونے کی بنا پر جسم کو زیادہ فائدہ ہو گا ۔ان تاریخوں کے علاوہ دیگر تاریخوں میں بھی بوقتِ ضرورت حجامہ کروایاجاسکتاہے۔

ترمذی  شریف کی روایت میں ہے :

''حضرت عبد اللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بہترین دن جن میں تم حجامہ لگواتے ہو، وہ (قمری مہینے کے) سترہویں، انیسویں اور اکیسویں دن ہیں''۔

زادالمعاد میں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

"وهذه الأحاديث موافقة لما أجمع عليه الأطباء أن الحجامة في النصف الثاني وما يليه من الربع الثالث من أرباعه أنفع من أوله وآخره، وإذا استعملت عند الحاجة إليها نفعت أي وقت كان من أول الشهر وآخره. قال الخلال: أخبرني عصمة بن عصام قال: حدثنا حنبل قال: كان أبو عبد الله أحمد بن حنبل يحتجم أي وقت هاج به الدم وأي ساعة كانت". (4/53بیروت)

2۔ویب سائٹ پر سوالات کے جوابات اردو میں دیے جاتے ہیں ، اس لیے کسی مسئلہ کو تلاش کرنے کے لیے بجائے رومن کے اردو میں لکھا جائے تو مطلوبہ مسئلہ ویب سائٹ پر موجود ہونے کی صورت میں مل جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں