بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ وضو میں موزہ اتارنے سے وضو کا حکم


سوال

میں لندن میں سیل اسکن ساکس (seal skin socks) استعمال کرتا ہوں اور اس پر مسح کرتا ہوں۔ اب وضو کی حالت میں اگر میں یہ موزے اتارتا ہوں تو کیا میرا وضو ختم ہوجائے گا؟

جواب

جن موزوں پر شریعت میں مسح کی اجازت ہے، حالتِ وضو میں ان موزوں کو اتارنے کی صورت میں صرف پاؤں دھونے ہوں گے، پورا وضو دوبارہ نہیں کرنا ہوگا۔

تاہم یہ بھی واضح ہو کہ جن موزوں پر مسح جائز ہے وہ ایسے ہونے چاہییں کہ ان میں سے پیر کی کھال نظر نہ آئے، پانی نہ چھنتا ہو، ان کو پہن کر (بغیر جوتے پہنے) کم از کم ایک فرسخ (تین میل شرعی) چل سکتے ہوں (یعنی اتنی مقدار چلنے سے وہ پھٹیں نہیں) اور بغیر باندھے ہوئے وہ پاؤں پر خود رکیں (یعنی گاڑھے اور موٹے ہونے کی وجہ سے وہ پنڈلی پر رک جائیں)؛ لہذا اگر یہ تمام صفات سیل اسکن ساکس (seal skin socks) میں موجود ہوں تو ان پر مسح کرنا درست ہوگا، ورنہ نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 269):
"(أو جوربيه) ولو من غزل أو شعر (الثخينين) بحيث يمشي فرسخًا ويثبت على الساق ولايرى ما تحته ولايشف إلا أن ينفذ إلى الخف قدر الغرض".

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1 / 12):
"(ومنها:) نزع الخفين؛ لأنه إذا نزعهما فقد سرى الحدث السابق إلى القدمين، ثم إن كان محدثًا، يتوضأ بكماله، ويصلي، وإن لم يكن محدثًا يغسل قدميه لا غير، ولايستقبل الوضوء".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200117

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں