بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ نفاس میں دی گئی طلاق کے بعد عدت کا حکم


سوال

حالتِ نفاس میں دی گئی طلاق کے بعد  عدت کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

نفاس کی حالت میں طلا ق واقع ہو جائے گی اور اس کے بعد تین حیض سے اس کی عدت مکمل ہوگی۔

"والنفاس … کالحیض في کل شيءٍ إلا في سبعة".

قال ابن عابدین: "وصورة العدة إذا قال لامرأته: إذا ولدت فأنت طالق، فولدت، ثم قال: مضت عدتي؛ فإنها تحتاج إلی ثلاث حیض ما خلا النفاس". (الدرالمختار مع ردالمحتار ۱:۲۱۹ باب الحیض قبیل مطلب في حکم وطء المستحاضة) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200939

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں