بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ نفاس میں احتلام ہوگیا تو غسل کب فرض ہوگا؟


سوال

حالتِ نفاس میں احتلام کے بعد غسل کا حکم؟

جواب

اگر عورت کو حالتِ نفاس میں احتلام ہوجائے تو اس وقت غسل کرنا واجب نہیں ہوگا، بلکہ پاک ہونے کے بعد ایک ہی غسل واجب ہوگا۔  کما فی الفتاوی التتارخانیہ:

"امرأة إذا اجنبت ثم أدركها الحيض، أو الحائض إذا أجنبت ثم طهرت حتى وجب عليها الاغتسال، فإذا اغتسلت فهذا الاغتسال من الجنابة أو من الحيض؟ ... فظاهر الجواب أن الاغتسال يكون منهما جميعاً". (كتاب الطهارة، الفصل الثالث، نوع في المتفرقات: 1/288، رشيديه)  فقط والله تعالى أعلم


فتوی نمبر : 144012200928

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں