بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جیلاٹین ملی آئس کریم اور کیک کا استعمال


سوال

 جو جیلاٹین کریم  کیک یا آئس کریم میں استعمال ہوتی ہے وہ حرام ہے؟ کافی علماء کہتے ہیں کہ استعمال کرلیں، کریم اور پاؤڈر کی شکل بن کر استعمال کے قابل ہوجاتی ہے ، راہ نمائی فرمائیں!

جواب

"جیلاٹین" ایک "پروٹین" کا نام ہے جو جان دار کی ہڈی اور کھال سے حاصل کی گئی "کولیجن" سے حاصل کی جاتی ہے، اس کا بنیادی استعمال کھانے پینے کی اشیاء میں گاڑھاپن پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، اسی مقصد کے لیے اسے آئس کریم اور کیک میں استعمال کیا جاتا ہے، اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ "جیلاٹین" اگر حلال جانوروں سے حاصل کی گئی ہو اور اس جانور کو شرعی طریقہ سے ذبح کیا گیا ہو تو ایسی "جیلاٹین" حلال ہے، جس چیز میں اس کا استعمال ہو وہ بھی حلال ہے، اور اگر وہ حرام جانوروں سے حاصل کی گئی ہو،  یا حلال مردار جانور سےحاصل کی گئی ہوتو اس کا استعمال حرام ہے، اور جس چیز میں اس کا استعمال ہو وہ بھی حلال نہیں ہوگی، لہذاصورتِ مسئولہ میں اگر تحقیق سے یہ معلوم ہوجائے کہ مذکورہ آئس کریم اور کیک میں حرام جیلاٹین استعمال کی گئی ہے تو اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا، اور اگر یہ معلوم ہو جائے کہ حلال جیلاٹین شامل ہے یا معلوم نہ ہونے کی صورت میں کسی مستند حلال سرٹیفکشن کے ادارے کی تصدیق ہو تو اس کا استعمال جائز ہوگا، نیز جب تک معلوم نہ ہو اجتناب بہتر ہے۔

باقی "جیلاٹین" بننے کے عمل میں چیز کی ماہیت نہیں بدلتی؛ اس لیے یہ کہنا درست نہیں ہے کہ کریم اور پاؤڈر کی شکل بننے کے بعد اس کا استعمال درست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200443

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں